اوٹاوا/اسلام آباد – کینیڈا گزشتہ سال کے سیلاب سے متاثر ہونے والے پاکستان میں افغان مہاجرین اور میزبان کمیونٹیز کے لیے صحت اور ضروری خدمات کے لیے دو منصوبوں کے لیے 14 ملین ڈالر کی ترقیاتی فنڈنگ فراہم کر رہا ہے، وزیر بین الاقوامی ترقی احمد حسین نے بدھ کو اعلان کیا۔
پاکستان 2022 کے تباہ کن سیلاب سے بحالی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس میں 1,700 سے زیادہ جانیں گئیں اور تقریباً 33 ملین افراد متاثر ہوئے۔ گھر، سڑکیں، سکول، صحت کی سہولیات اور دیگر اہم انفراسٹرکچر تباہ ہو گئے جبکہ ذریعہ معاش، مویشی اور فصلیں بھی شدید متاثر ہوئیں۔
“افغان مہاجرین اور پاکستان میں میزبان کمیونٹیز خاص طور پر گزشتہ سال کی غیر معمولی موسمیاتی تباہی اور سیلاب سے متاثر ہوئے۔ کینیڈا بحالی کی کوششوں میں مدد کرنے کے لیے پرعزم ہے، اور آج کا اعلان پاکستان میں کچھ انتہائی ضروری ضروریات کا جواب دیتا ہے،” وزیر نے ایک بیان میں کہا۔
اس 14 ملین ڈالر میں سے، 10 ملین ڈالر اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کو ضروری خدمات اور بحالی کی کوششوں کے لیے مختص کیے جا رہے ہیں، جیسے کہ سکولوں اور صحت کی سہولیات کی بحالی، معاش کی تربیت اور صنفی بنیاد پر تشدد سے منسلک خدمات کی فراہمی۔ باقی 4 ملین ڈالر صحت کی خدمات کے لیے عالمی ادارہ صحت کو جائیں گے، جن میں جنسی، تولیدی، زچگی، نوزائیدہ، بچے اور نوعمروں کی صحت کی دیکھ بھال اور صنفی بنیاد پر تشدد کی خدمات شامل ہیں۔
آج تک، کینیڈا نے پاکستان میں 2022 کے سیلاب کے جواب میں 39 ملین ڈالر کی ترقیاتی امداد کا اعلان کیا ہے۔ کینیڈا نے ترقیاتی پروگرامنگ کے لیے 14 ملین ڈالر کا وعدہ کیا اور 9 جنوری 2023 کو موسمیاتی لچکدار پاکستان پر بین الاقوامی کانفرنس میں سیلاب کی بحالی اور تعمیر نو کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مزید 25 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا۔
2022 میں کینیڈا نے پاکستان کو 25.9 ملین ڈالر کی انسانی امداد فراہم کی۔ اس میں پاکستان میں افغان مہاجرین اور میزبان کمیونٹیز کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سیلاب سے قبل فراہم کی جانے والی 6.9 ملین ڈالر کی فنڈنگ کے ساتھ ساتھ سیلاب کے جواب میں 19 ملین ڈالر کی فنڈنگ بھی شامل تھی۔
کینیڈا نے اس سال کے آخر تک کم از کم 40,000 غیر محفوظ افغانوں کو کینیڈا میں آباد کرنے کا عہد کیا ہے۔ اب تک 38,000 سے زیادہ افغان پہنچ چکے ہیں۔